Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جسم کی قید

شاہد احمد شعیب

جسم کی قید

شاہد احمد شعیب

MORE BYشاہد احمد شعیب

    وہی ٹوٹ کے گرتے لمحوں کی لاشیں

    وہی ریزہ ریزہ شعاعوں کی آہیں

    نشاں اپنا ہم ڈھونڈتے ہیں

    لہکتی زمینوں پہ

    بے جان پتوں کا

    نوحہ سناتی

    درختوں کی اجڑے درختوں کی

    ننگی اکڑتی سی شاخیں مقدر ہمارا

    مقدس ارادے

    گناہوں کے ملبوس میں

    چاروں جانب

    نہ جانے کسے ڈھونڈتے ہیں

    سبھی عریاں لوگوں سے کیا پوچھتے ہیں مقدس ارادے

    چلو

    ننگی خواہش کو

    لے جائیں

    دشت سیہ کار تک

    اور

    بھٹکتی ہوئی روحوں کے روبرو

    نذر خود کو کریں

    اور ان سے کہیں

    سنو

    جسم کی قید پر

    بس ہمارا نہیں ہے

    ہمیں جسم کی قید سے تم نکالو

    گلے سے لگا لو

    گلے سے لگا لو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے