Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جسم و جاں کا سفر

نور پرکار

جسم و جاں کا سفر

نور پرکار

MORE BYنور پرکار

    تم

    مجھے یوں ہی رہنے دو

    میری آہوں کو

    ہوا کے دوش پر

    یوں ہی بہنے دو

    لفظ تو وہ بھی نہیں

    لفظ تو میں بھی نہیں

    یہاں لفظ تو کوئی بھی نہیں

    مگر ہم دونوں میں کوئی فاصلہ بھی نہیں

    نہ جانے کون ہے وہ

    جو گئی رات تک

    میرے اندر جاگتا ہے

    انگ انگ میں بولتا

    نس نس میں ڈولتا ہے

    لہو لہو چیختا ہے

    جسم و جاں کا یہ سفر کتنا دشوار ہے

    مجھے

    دن کے بازار سے خریدے ہوئے

    اس ابن آدم کی جستجو ہے

    جو بے نشاں راستو پر

    مجھے قتل کر دے

    مجھے اس حادثے کی تلاش ہے

    جو مجھے ابھی ختم کر دے

    یا پھر

    میری روح کی اذاں کا

    کوئی تعاقب کرے

    دعاؤں کی تفسیر میں

    پل پل نظریں بچھائے

    وفا کی آگ سے روشن

    چراغ طور لیے

    کسی دیوار کے لب سے کوئی نغمہ سنائے

    ہمہ وقت محبت جتائے

    لیکن میں تو

    اس صدی کے قرض کا سود ہوں

    جس کی ادائیگی ممکن نہ ہو سکے گی

    نہ رک سکے گی پگھلتی موم جسموں کی

    نہ کھنکے گی چوڑی نہ گلی جاگے گی

    تمہارے آنگن سے

    اتری ہوئی دھوپ

    میرے آنگن تک کو پہنچی ہے

    لیکن مجھے یقین ہے

    کہ وہ پھر فضاؤں میں کھو جائے گی

    اک دن سناٹے میں ڈوب جائے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے