جزیہ
گڑیا سی یہ لڑکی
جس کی اجلی ہنسی سے
میرا آنگن دمک رہا ہے
کل جب سات سمندر پار چلی جائے گی
اور ساحلی شہر کے سرخ چھتوں والے گھر کے اندر
پورے چاند کی روشنی بن کر بکھرے گی
ہم سب اس کو یاد کریں گے
اور اپنے اشکوں کے سچے موتیوں سے
ساری عمر
اک ایسا سود اتارتے جائیں گے
جس کا اصل بھی ہم پر قرض نہیں تھا!
- کتاب : kulliyaat-e-maahe tamaam(sadbarg) (Pg. 198)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.