Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جدائی کی پہلی رات

پروین شاکر

جدائی کی پہلی رات

پروین شاکر

MORE BYپروین شاکر

    آنکھ بوجھل ہے

    مگر نیند نہیں آتی ہے

    میری گردن میں حمائل تری بانہیں جو نہیں

    کسی کروٹ بھی مجھے چین نہیں پڑتا ہے

    سرد پڑتی ہوئی رات

    مانگنے آئی ہے پھر مجھ سے

    ترے نرم بدن کی گرمی

    اور دریچوں سے جھجکتی ہوئی آہستہ ہوا

    کھوجتی ہے مرے غم خانے میں

    تیری سانسوں کی گلابی خوشبو!

    میرا بستر ہی نہیں

    دل بھی بہت خالی ہے

    اک خلا ہے کہ مری روح میں دہشت کی طرح اترا ہے

    تیرا ننھا سا وجود

    کیسے اس نے مجھے بھر رکھا تھا

    ترے ہوتے ہوئے دنیا سے تعلق کی ضرورت ہی نہ تھی

    ساری وابستگیاں تجھ سے تھیں

    تو مری سوچ بھی، تصویر بھی اور بولی بھی

    میں تری ماں بھی، تری دوست بھی ہمجولی بھی

    تیرے جانے پہ کھلا

    لفظ ہی کوئی مجھے یاد نہیں

    بات کرنا ہی مجھے بھول گیا!

    تو مری روح کا حصہ تھا

    مرے چاروں طرف

    چاند کی طرح سے رقصاں تھا مگر

    کس قدر جلد تری ہستی نے

    مرے اطراف میں سورج کی جگہ لے لی ہے

    اب ترے گرد میں رقصندہ ہوں!

    وقت کا فیصلہ تھا

    ترے فردا کی رفاقت کے لیے

    میرا امروز اکیلا رہ جائے

    مرے بچے، مرے لال

    فرض تو مجھ کو نبھانا ہے مگر

    دیکھ کہ کتنی اکیلی ہوں میں!

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے