جدائی
نگار شام غم میں تجھ سے رخصت ہونے آیا ہوں
گلے مل لے کہ یوں ملنے کی نوبت پھر نہ آئے گی
سر راہے جو ہم دونوں کہیں مل بھی گئے تو کیا
یہ لمحے پھر نہ لوٹیں گے یہ ساعت پھر نہ آئے گی
جرس کی نغمگی آواز ماتم ہوتی جاتی ہے
غضب کی تیرگی ہے راستہ دیکھا نہیں جاتا
یہ موجوں کا تلاطم یہ بھرے دریا کی طغیانی
ذرا سی دیر میں یہ دھڑکنیں بھی ڈوب جائیں گی
مری آنکھوں تک آ پہنچا ہے اب بہتا ہوا پانی
تری آواز مدھم اور مدھم ہوتی جاتی ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Mustafa Zaidi(Shahr-e-Aazar) (Pg. 32)
- Author : Mustafa Zaidi
- مطبع : Alhamd Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.