Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جدائی

مصطفی زیدی

جدائی

مصطفی زیدی

MORE BYمصطفی زیدی

    نگار شام غم میں تجھ سے رخصت ہونے آیا ہوں

    گلے مل لے کہ یوں ملنے کی نوبت پھر نہ آئے گی

    سر راہے جو ہم دونوں کہیں مل بھی گئے تو کیا

    یہ لمحے پھر نہ لوٹیں گے یہ ساعت پھر نہ آئے گی

    کہ میں اب صرف ان گزرے ہوئے لمحوں کا سایہ ہوں

    اسی بازار میں بارہ برس ہونے کو آئے ہیں

    کہ میں نے فاسٹس کی طرح اپنی روح بیچی تھی

    مسرت کی مسلسل گردش یکساں سے اکتا کر

    تجھے حاصل کیا تھا اور ہر صورت بھلا دی تھی

    پرانے ساز و ساماں اب مجھے رونے کو آئے ہیں

    غضب کی تیرگی ہے راستہ دیکھا نہیں جاتا

    ہوا کے شور میں دریا کی موجیں بڑھتی جاتی ہیں

    زمیں سے اکھڑے جاتے ہیں درختوں کے قدم پیہم

    چٹانیں روپ بدلے زیر لب کچھ پڑھتی جاتی ہیں

    اب اپنی انگلیوں کا فاصلہ دیکھا نہیں جاتا

    جرس کی نغمگی آواز ماتم ہوتی جاتی ہے

    وہی معمول کے بت ہیں وہی لمحوں کی ویرانی

    ذرا سی دیر میں یہ دھڑکنیں بھی ڈوب جائیں گی

    مری آنکھوں تک آ پہنچا ہے اب بہتا ہوا پانی

    تری آواز مدھم اور مدھم ہوتی جاتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mustafa zaidii(mauj mrii sadaf sadaf (Pg. 38)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے