جگنو
میں خود روشنی ہوں
مجھے کیا غرض
چاندنی ہو نہ ہو
چاند نکلے نہ نکلے
اندھیرا اگرچہ مری راہ گزر ہے
مگر ہر قدم پر
اجالا مرا ہم سفر ہے
سیہ رات جب میرے نزدیک آئی
تو کہنے لگی وہ
تمہیں دیکھ کر
آسماں کے ستارے بھی اپنی چمک بھول بیٹھے
زمیں پر اتر آئے یہ دیکھنے
کون سی شے ہے جو ان اندھیروں میں بھی
اپنی ننھی سی جاں کو جلائے ہوئے ہے
فلک کے ستارے قریب آئے تو
مجھ سے کہنے لگے
کون ہو تم
بھلا کس لئے
اپنی ننھی سی جاں کو لئے
ان اندھیروں میں یوں
در بدر پھر رہے ہو
میں جگنو ہوں میں نے کہا
تم اندھیروں سے ڈرتے ہو لیکن
میں خود روشنی ہوں
مجھے کیا غرض
چاندنی ہو نہ ہو
چاند نکلے نہ نکلے
اندھیرا اگرچہ مری راہ گزر ہے
مگر ہر قدم پر
اجالا مرا ہم سفر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.