Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جگنو

MORE BYناصر صدیقی

    میں خود روشنی ہوں

    مجھے کیا غرض

    چاندنی ہو نہ ہو

    چاند نکلے نہ نکلے

    اندھیرا اگرچہ مری راہ گزر ہے

    مگر ہر قدم پر

    اجالا مرا ہم سفر ہے

    سیہ رات جب میرے نزدیک آئی

    تو کہنے لگی وہ

    تمہیں دیکھ کر

    آسماں کے ستارے بھی اپنی چمک بھول بیٹھے

    زمیں پر اتر آئے یہ دیکھنے

    کون سی شے ہے جو ان اندھیروں میں بھی

    اپنی ننھی سی جاں کو جلائے ہوئے ہے

    فلک کے ستارے قریب آئے تو

    مجھ سے کہنے لگے

    کون ہو تم

    بھلا کس لئے

    اپنی ننھی سی جاں کو لئے

    ان اندھیروں میں یوں

    در بدر پھر رہے ہو

    میں جگنو ہوں میں نے کہا

    تم اندھیروں سے ڈرتے ہو لیکن

    میں خود روشنی ہوں

    مجھے کیا غرض

    چاندنی ہو نہ ہو

    چاند نکلے نہ نکلے

    اندھیرا اگرچہ مری راہ گزر ہے

    مگر ہر قدم پر

    اجالا مرا ہم سفر ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے