Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جسٹی فکیشن

کاشف رفیق

جسٹی فکیشن

کاشف رفیق

MORE BYکاشف رفیق

    یہ سچ ہے ماہ رو

    سچ ہے

    وہ مکتوب محبت

    کل جو میرے نام سے تم کو ملا

    میں نے ہی لکھا تھا

    کہ جب بیتابیٔ دل حد سے بڑھ جائے

    اور اظہار تمنا رو بہ رو کرنے میں مشکل ہو

    تو ایسی کوئی لغزش ہو ہی جاتی ہے

    بہت مجبور تھا میں دل کے ہاتھوں

    جس سمے کچھ سوچے سمجھے بن

    تمھارے نام میں نے نامہ لکھ بھیجا

    کئی اک ایسی باتیں تھیں

    کہ جن پر غور لازم تھا

    کئی خدشات ایسے تھے

    کہیں یہ خط تمہاری اور مری رسوائی کا باعث نہ بن جائے

    کہیں ایسا نہ ہو یہ خط تمہاری طبع نازک پر گراں گزرے

    کہیں ایسا نہ ہو تم میرے لفظوں کو ہنسی جانو

    کہیں ایسا نہ ہو تم خط کو کھولے بن ہی نذر خاک داں کر دو

    مگر پھر بھی تمہیں خط بھیجنے سے پیشتر

    میں نے نہ کچھ سوچا نہ کچھ سمجھا

    مجھے احساس ہے جاناں

    کہ لغزش ہو گئی مجھ سے

    مری تم سے گزارش ہے

    یہ لغزش درگزر کر دو

    کہ چاہت میں کبھی اے جان

    ایسی کوئی لغزش ہو ہی جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے