یہ سچ ہے ماہ رو
سچ ہے
وہ مکتوب محبت
کل جو میرے نام سے تم کو ملا
میں نے ہی لکھا تھا
کہ جب بیتابیٔ دل حد سے بڑھ جائے
اور اظہار تمنا رو بہ رو کرنے میں مشکل ہو
تو ایسی کوئی لغزش ہو ہی جاتی ہے
بہت مجبور تھا میں دل کے ہاتھوں
جس سمے کچھ سوچے سمجھے بن
تمھارے نام میں نے نامہ لکھ بھیجا
کئی اک ایسی باتیں تھیں
کہ جن پر غور لازم تھا
کئی خدشات ایسے تھے
کہیں یہ خط تمہاری اور مری رسوائی کا باعث نہ بن جائے
کہیں ایسا نہ ہو یہ خط تمہاری طبع نازک پر گراں گزرے
کہیں ایسا نہ ہو تم میرے لفظوں کو ہنسی جانو
کہیں ایسا نہ ہو تم خط کو کھولے بن ہی نذر خاک داں کر دو
مگر پھر بھی تمہیں خط بھیجنے سے پیشتر
میں نے نہ کچھ سوچا نہ کچھ سمجھا
مجھے احساس ہے جاناں
کہ لغزش ہو گئی مجھ سے
مری تم سے گزارش ہے
یہ لغزش درگزر کر دو
کہ چاہت میں کبھی اے جان
ایسی کوئی لغزش ہو ہی جاتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.