جستجو
ہم تری جستجو میں اگر مر گئے
قہقہوں کا مقدر سنور جائے گا
حادثوں کی نگاہیں بہک جائیں گی
وقت شعلہ بلب آزمائش نفس
کامراں کامراں زعم باطل میں گم
نخل تخئیل کے پتے پتے کا دل
بے محابا جھلسنے کی خواہش لئے
وادیٔ چشم امکاں پہ چھا جائے گا
ہم تری جستجو میں اگر مر گئے
رہروؤں کے قدم لڑکھڑا جائیں گے
تھک کے سو جائیں گے زیست کے کارواں
پھر جمود اپنی فرسودہ تنگی لئے
ہر کشادہ روانی پہ چھا جائے گا
جستجو کے قدم وادیٔ وقت میں
منزلوں کو پکاریں گے بے ساختہ
لیکن ان کے مقدر میں راہیں کہاں
ان کی آواز ابھرتے ہی مر جائے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.