جستجو
تصور میں سارے جہاں دیکھتی ہوں
مکیں دیکھتی ہوں مکاں دیکھتی ہوں
بھٹکتی پھری سارے عالم میں ہر سو
جہاں میں نہیں ہوں وہاں دیکھتی ہوں
چمکتے ستاروں میں دیکھا ہے اس کو
میں جھرنوں میں اس کو نہاں دیکھتی ہوں
کبھی چاند سورج کی کرنوں میں ڈھونڈا
وہاں رنگ برنگ کہکشاں دیکھتی ہوں
کبھی اس کو پھولوں کی خوشبو میں دیکھا
فضاؤں میں اس کو عیاں دیکھتی ہوں
یہ موسم بدلتے جہانوں کے دیکھے
میں شبنم میں اس کا سماں دیکھتی ہوں
بہ دوش صبا اڑ کے پہنچی جہاں تک
میں سمت جہاں بے کراں دیکھتی ہوں
چلوں پھر یہاں سے ذرا اور آگے
میں ساحل پہ موج رواں دیکھتی ہوں
نظر میں جنوں کے ہے نفرت ہر اک سو
دلوں میں میں تیر و کماں دیکھتی ہوں
نہ انساں میں الفت نہ انسانیت ہے
سلگتے لبوں پر فغاں دیکھتی ہوں
نہ پایا سکوں کیوں اداؔ میں نے آخر
تپش اپنے دل کی تپاں دیکھتی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.