Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جزو اور کل

میراجی

جزو اور کل

میراجی

MORE BYمیراجی

    سمجھ لو کہ جو شے نظر آئے اور یہ کہے میں کہاں ہوں

    کہیں بھی نہیں ہے

    سمجھ لو کہ جو شے دکھائی دیا کرتی ہے اور دکھائی نہیں دیتی ہے

    وہ یہیں ہے

    یہیں ہے مگر اب کہاں ہے

    مگر اب کہاں ہے

    یہ کیا بات ہے ایسے جیسے ابھی وہ یہیں تھی

    مگر اب کہاں ہے

    کوئی یاد ہے یا کوئی دھیان ہے یا کوئی خواب ہے

    نہ وہ یاد ہے اور نہ وہ دھیان ہے اور نہ وہ خواب ہے

    مگر پھر بھی کچھ ہے

    مگر پھر بھی کچھ ہے

    وہ اک لہر ہے ہاں فقط لہر ہے

    وہ اک لہر ہے ایسی جیسی کسی لہر میں بھی کوئی بات ہی تو نہیں ہے

    اسی بات کو رو رہا ہوں

    اسی بات کو رو رہا ہے زمانہ

    زمانہ اگر رو رہا ہے تو روئے

    مگر میں ازل سے تبسم ہنسی قہقہوں ہی میں پلتا رہا ہوں

    ازل سے مرا کام ہنسنا ہنسانا رہا ہے

    تو کیا جب زمانہ ہنسا تھا تو اس کو ہنسایا تھا میں نے

    یہ تم کہہ رہے ہو جو روتے رہے ہو

    اگر تم یہ کہتے ہو میں مانتا ہوں

    مگر جب زمانے کو رونا رلانا ملانا ہے تو روتا رہے گا زمانہ

    فقط میں ہنسوں گا

    یہ ممکن نہیں ہے

    زمانہ اگر روئے روؤں گا میں بھی

    زمانہ ہنسے گا تو میں بھی ہنسوں گا

    مگر یہ زمانے کا ہنسنا یہ رونا وہ شے ہے نظر آئے اور

    یہ کہے میں کہاں ہوں کہیں بھی نہیں ہوں

    زمانے کا ہنسنا زمانے کا رونا وہ شے ہے

    دکھائی دیا کرتی ہے اور دکھائی نہیں دیتی ہے اور یہیں ہے

    میں ہنستا چلا جاؤں گا اور روتا چلا جاؤں گا اور پھر بھی

    زمانہ کہے گا تو روتا رہا ہے تو ہنستا رہا ہے

    مگر میں یہ کہتا ہوں تم سے کہ میں ہی وہ شے ہوں

    جو اب بھی نظر آئے اور یہ کہے میں کہاں ہوں تو پھر بھی دکھائی

    نہ دے اور کہے میں کہیں بھی نہیں ہوں

    میں روتا رہا تھا میں ہنستا گیا ہوں

    مگر تم تو ہنستے گئے تھے

    بس اب تم ہی روؤ گے اور صرف

    اک میں ہوں جو اب بھی ہنستا رہوں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے