جیوتشی دن مہینوں کا قصہ سنو
جیوتشی دن مہینوں کا قصہ سنو
جب گھروں سے نکلتی ہوئی لڑکیاں اپنے گھر جائیں گی
اپنے رستے کی ہو جائیں گی
اور تہمینۂ بے خبر ہر گلی کی خبر
ہر گلی اک نئے گھر پہ جا کر اچٹ جائے گی
اے میری روح کے بادباں
دکھ کھلے پانیوں کا سفر عمر بھر
جیوتشی دن مہینوں کا قصہ سنو
جیوتشی روز ہر روز سورج کھلے پانیوں سے نکالا گیا
روز سورج کھلے پانیوں میں اتارا گیا
جیوتشی دن مہینوں کی وحشت سے آگاہ میں
جیوتشی اس اذیت سے آگاہ میں
جیوتشی میرے ہونے کا قصہ سنو
جیوتشی سانپ آنکھوں نے دیکھا تو میں سو گیا
مور پاؤں نے دیکھا تو میں سو گیا
جیوتشی میرے سونے کا قصہ سنو
جیوتشی میری آنکھوں میں تہمینۂ بے خبر کے لیے ان گنت خواب ہیں
خواب وحشت کے آداب ہیں
صبح سورج کا فرمان ہے
اور سورج کھلے پانیوں میں اتارا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.