کابوس
رات کے پہلو میں
بیٹھا ہے سنہری اژدہا
احمریں پھنکار کے
مدھم سروں کا شور ہے
اس گھڑی لگتا ہے وہ کچھ اور ہے
بند ہوتے اور کھلتے دائروں کے درمیاں
آپ اپنی ذات کے گرداب میں
جیسے کوئی دیوتا محراب میں
وقت کے اس نقشۂ مبہم پہ کون
اس کے مسکن کا لگائے گا سراغ
کون رکھے گا ہتھیلی پر چراغ
اس کے نیش آرزو کے ذائقے چکھے گا کون
کس کو دل داری کی فرصت ہے یہاں
ہاں مگر یہ رات ہے اس کی رفیق
دیر تک اپنا بدن ڈسوائے گی
صبح ہونے تک اسی کے رنگ میں رنگ جائے گی
- کتاب : Asaleeb (Pg. 248)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.