Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاغذی پیرہن

صلاح الدین نیر

کاغذی پیرہن

صلاح الدین نیر

MORE BYصلاح الدین نیر

    دل مجبور کا احساس تجھے ہو کہ نہ ہو

    تیری محفل سے کہیں اور چلا جاؤں گا

    اب یہ سوچا ہے ترے پاس نہیں آؤں گا

    یہ مری نظمیں یہ غزلیں ہی سہارا ہوں گی

    ان کے ہر لفظ سے آئے گی وفا کی خوشبو

    ان کے ہر لفظ میں ہے جذب مرا خون جگر

    ایک ایک لفظ میں ہیں میری وفائیں شامل

    ایک ایک لفظ محبت کا امیں ہے میری

    میرے ہر شعر میں ہے تیرے ہی لہجے کا گداز

    میرے ہر شعر میں ہے عارض و رخسار کا رنگ

    گھل گئی ہے مرے شعروں میں لبوں کی سرخی

    میرے ہر شعر میں ہے تیری نگاہوں کا خمار

    صندلی جسم کی خوشبو ہے مرے گیتوں میں

    میری نظموں میں تری بھیگتی پلکوں کی نمی

    اب نگاہوں میں رہے دل میں رہا کوئی نہیں

    میرے شعروں میں بجز تیرے سوا کوئی نہیں

    رشتۂ مہر و وفا توڑ نہ دینا ساتھی

    ویسے میں اشکوں سے بڑھ کر تجھے دیتا کیا تھا

    چند اشکوں کے سوا پاس مرے کچھ بھی نہیں

    ہاں یہ کچھ غزلیں یہ نظمیں ہیں مگر اے ساتھی

    جانتا ہوں مری غزلوں سے محبت ہے تجھے

    میرے احساس مری فکر کا خالق تو ہے

    تیری ہی دین ہے تیری ہی عطا ہے لیکن

    سوچتا رہتا ہوں تجھ کو کہیں رسوا نہ کریں

    کیوں ترے نام سے منسوب کیا تھا میں نے

    میرا کیا میں تو ہوں بدنام بھی آوارہ بھی

    مجھ کو یہ فکر ہے اے دوست تو رسوا ہوگا

    میرے احساس کا گر خون ہو کچھ فکر نہ کر

    میری تخئیل جو جل جائے تو احساس نہ کر

    یہ مرے شعر مری نظمیں یہ غزلیں میری

    برہا کے گیت اور اوراق محبت میرے

    چند بھیگی ہوئی راتوں میں سلگتے سے پیام

    تجھ سے وابستہ ہیں کچھ ایسی سزا دے ان کو

    آج خود اپنے ہی ہاتھوں سے جلا دے ان کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے