Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاہلی

MORE BYمہدی پرتاپ گڑھی

    سر رہ پیڑ جامن کا کھڑا ہے

    بڑا چھتنار ہے سایہ گھنا ہے

    تھکے ہارے مسافر اس کے نیچے

    کوئی لیٹا کوئی بیٹھا ہوا ہے

    میں گزرا جب ادھر سے تو یہ دیکھا

    کہ اس کے نیچے اک مجمع لگا ہے

    مسافر کچھ زیادہ آ گئے ہیں

    کوئی کچھ اور کوئی کچھ بولتا ہے

    یکایک ایک جھونکے سے ہوا کے

    پکا جامن زمیں پر گر رہا ہے

    وہ کالی کالی پکی پکی جامن

    جو دیکھا سب کا من للچا رہا ہے

    اٹھا کر اس کو کھانے لگ گئے سب

    مزہ کھانے کا بھی آنے لگا ہے

    وہیں اک شخص بولا دوسرے سے

    کہ جامن کھانے کو جی چاہتا ہے

    مرے منہ میں بھی ڈالو ایک جامن

    مرا جی اس کو چکھنا چاہتا ہے

    جواباً دوسرا بولا مسافر

    ارے تو باؤلا سا ہو رہا ہے

    تجھے جامن اٹھا کر میں کھلاؤں

    اٹھا لے خود قباحت اس میں کیا ہے

    سنی میں نے جو ان دونوں کی باتیں

    مرا دل خوں کے آنسو رو پڑا ہے

    ہیں دنیا میں کچھ ایسے لوگ موجود

    کہ جن سے بوجھ دھرتی کا بڑھا ہے

    جو خود اپنا بھلا بھی کر نہ پائے

    ہوا کب اس سے غیروں کا بھلا ہے

    وہ کیا پہنچائے گا لوگوں کو راحت

    جو اپنی راہ کا روڑا بنا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے