کالی آندھی
وہ تو کونپل جیسی تھی
میں نے اسے کیوں توڑ دیا
یہ کونپل کی مرضی تھی
پر کونپل کی مرضی ایسی کیوں ہوتی ہے
ٹوٹنے میں لذت کیسی ہے
ہاتھ اور کونپل میں یہ گونگا رشتہ کیا ہے
پاگل ہاتھ نہیں بولے گا
میں کونپل سے پوچھوں گا
کونپل کونپل کون پکارے کونپل رانی دور
وہ اب پاس نہیں آئے گی
یاد نہیں کیا ہونٹوں نے ہونٹوں سے کہا تھا
ہم تو ٹوٹنے آئے تھے سو ٹوٹ چلے
اب خوابوں کی چھاؤں سے باہر جانے دو
وہ رفتار کی کالی آندھی باہر ناچ رہی ہوگی
اس آندھی میں واپس آنا مشکل ہے
اس آندھی میں چھپا ہوا کوئی ہاتھ ہمارا ساحل ہے
وہ جو کہیں کسی ان دیکھے ساحل سے جا ٹکرائی
یاد مجھے کیوں آتی ہے
جسم میں روح کہاں شامل تھی
پیروں سے شبنم کیوں لپٹی
میں تو گھاس پہ دوڑا تھا
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 335)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.