Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کار عبث

MORE BYنسترن احسن فتیحی

    ایک پژمردہ دن

    جب رات کی دہلیز پر

    اونگھنے لگتا ہے

    تب ہی تاریکی کا سیل رواں اسے بہا لے جاتا ہے

    نسوں سے ہمت کا ایک ایک قطرہ

    نچوڑ جاتا ہے

    اور زمیں پر موت کا سناٹا

    حیات کی ہلچل رہن رکھ لیتا ہے

    مگر قادر مطلق اے خدا واحد

    اس وقت بھی تو جاگ رہا ہوتا ہے

    میں لمحاتی موت کی چادر ہٹا کر

    سجدہ ریز ہونا چاہتی ہوں

    مگر تھکا ہوا دن

    مجھے تاریکی سے

    نکلنے کا راستہ نہیں دیتا

    اور میری بندگی

    ناقص اور ادھوری رہ جاتی ہے

    اگلی صبح ہم

    ایک بار پھر

    اپنی اپنی حیات کے بچے کچھے لمحات

    مجتمع کرتے ہیں

    ہمت کا سود چکا کر

    خود کو آزاد کراتے ہیں

    اور دن کی روشنی کے اژدہام میں

    کار عبث میں بہہ کر

    پھر تجھ سے دور ہو جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے