Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاذب فرار

سلیم انصاری

کاذب فرار

سلیم انصاری

MORE BYسلیم انصاری

    آج میں خود سے بہت دور نکل آیا ہوں

    اپنے جذبوں سے پرے

    اپنے خیالوں سے پرے

    اپنی یادوں کی وراثت سے پرے

    آج میں خود سے بہت دور نکل آیا ہوں

    دور اتنا کہ جہاں

    کوئی نہیں دور تلک

    کوئی ہمدرد نہیں

    کوئی بھی دم ساز نہیں

    صرف ٹوٹے ہوئے رشتوں کی سلگتی ہوئی ریت

    میری آنکھوں کے سمندر کی طرف اڑتی ہے

    دور تک گمشدہ لمحات کی قبروں پہ

    اداسی کے دئے جلتے ہیں

    کوئی رستہ کوئی منزل نہ کسی سمت سفر کا امکان

    واپسی کی سبھی راہیں مسدود

    صرف اک جھوٹی انا ہے

    جو نئے خواب دکھاتی ہے مجھے

    خواب ایسے جنہیں تعبیر سے ڈر لگتا ہے

    خواب ایسے

    جنہیں بیتے ہوئے لمحات کی سچائی سے خوف آتا ہے

    آج میں خود سے

    بہت دور نکل آیا ہوں

    پھر بھی لگتا ہے

    کوئی مجھ کو پکارے

    تو پلٹ جاؤں میں

    اپنے جذبوں کی طرف

    اپنے بیتے ہوئے لمحوں کی طرف

    اپنی طرف

    اپنے بدن میں واپس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے