کب تک
رہے گا تند خو سورج جہاں پر حکمراں کب تک
رہیں گے خاک کے ذرے فضا میں پر فشاں کب تک
یہ کمزوروں کی آبادی میں طاقت کی عمل داری
رہے گا دیو استبداد کا سکہ رواں کب تک
تماشہ کب تلک دیکھے گی قدرت خون ارماں کا
گریں گی خرمن دہقاں پہ آخر بجلیاں کب تک
رہے گی حسن کی کب تک دلوں پر مشق گلکاری
محبت کی رہیں گی داستانیں خونچکاں کب تک
رہے گی شوق کے پاؤں میں کب تک وقت کی بیڑی
بساط یاس پر لیں گی امیدیں سسکیاں کب تک
اگر سوز یقیں دل میں ہے آنکھیں دیکھ ہی لیں گی
چھپا رکھے گا منزل کو غبار کارواں کب تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.