Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی دیکھا نہیں تم کو

امیر امام

کبھی دیکھا نہیں تم کو

امیر امام

کبھی دیکھا نہیں تم کو

ہمیشہ سے فقط آواز بن کر میری آنکھوں میں اترتی ہو

گزرتی ہو مرے دل سے

مگر اس فون سے ہو کر گزرتی ہو

کبھی دیکھا نہیں تم کو

چلو یہ فرض کر لو

جیسے تم کو دیکھتا ہے کوئی

اور وہ کیسے دیکھتا ہے

آج یہ مجھ کو بتاؤ تم

ان آنکھوں سے مجھے خود کو دکھاؤ تم

میں دیکھوں گا کہ وہ آنکھیں

تمہارے جسم میں کیسے نہاتی ہیں

میں دیکھوں گا کہ وہ آنکھیں

تمہاری بے کرانی کو بھلا کیسے سماتی ہیں

میں دیکھوں گا کہ وہ آنکھیں

تمہارے جسم کے ہر جوڑ سے

کس طرح جڑتی ہیں

ڈھلانوں پر پھسلتی ہیں وہ کیسے

پھر سنبھلتی ہیں وہ کیونکر

اور موڑ آتے ہیں تو کس طرح مڑتی ہیں

ان آنکھوں کی زبانی داستاں اپنی سناؤ تم

مجھے خود کو دکھاؤ تم

کہ تم کو دیکھنے کی آرزو نے

ان آنکھوں کا گریباں چاک کر ڈالا

وہ سل جائے

مجھے آرام مل جائے

مأخذ :
  • کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 132)
  • Author :امیر امام
  • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
  • اشاعت : First

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے