کبھی آنچ اٹھے
کبھی برف پگھلے
کبھی دشت میں بج اٹھے جل ترنگ
سمندر کبھی تو پکارے مجھے
فلک سے تکلم کا یہ سلسلہ ٹوٹ جائے کبھی
پہاڑی کبھی تو اتارے مجھے
ہری دوب ننگا بدن گدگدائے
جلی ریت تلووں کو چاٹے
کبھی جسم میں رات جاگے کوئی
کبھی رات میں نیند آئے مجھے
کبھی نیند میں خواب ٹوٹے کوئی
کبھی خواب کے ٹوٹنے کے قریب
مجھے ایک بے ہوش طوفاں ملے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.