کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے
اپنے ہی گھر میں
بھیڑ میں لوگوں کی رہ کر بھی
دل انجانی دہشت سے
دھک دھک کرتا ہے
نیند آنکھوں سے اڑ جاتی ہے
کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے
گھنے اندھیرے جنگل میں
دل کوئی خوف نہیں کھاتا ہے
رات بسر ہو جاتی ہے
بڑے سکوں سے
کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے
سارے منظر
آنکھوں میں روشن رہتے ہیں
دل میں لیکن
کوئی منظر جذب نہیں ہوتا
کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے
صحرا میں
کچھ بھی نہیں ہوتا لیکن
آنکھوں کے آگے
سب کچھ روشن رہتا ہے
کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے
کبھی کبھی ایسا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.