Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی کبھی

اشرف باقری

کبھی کبھی

اشرف باقری

MORE BYاشرف باقری

    کچھ یوں بدل گیا مرا طرز بیاں کبھی کبھی

    جیسے زبان ہوتی ہے خود بے زباں کبھی کبھی

    خود سے ہی ہو گیا ہوں میں بیزار ہاں کبھی کبھی

    گزری یہ زندگی مجھے اتنی گراں کبھی کبھی

    دے کر غم جہاں مجھے اشکوں پہ میرے بندشیں

    یوں بھی لیا ہے تو نے مرا امتحاں کبھی کبھی

    وہ شدت بیاں ہو کہ ہو جرأت بیان حق

    گستاخ اتنی ہو گئی میری زباں کبھی کبھی

    یا ان کے التفات سے میں آشنا ہوا یوں ہی

    یا اتفاق سے ہوئے وہ گل نشاں کبھی کبھی

    شرما کے رہ گئی مری منزل کی جستجو کبھی

    تھرا کے رہ گیا مرا درد نہاں کبھی کبھی

    جیسے غریب فرش پہ سوتا ہے تھک کے مضمحل

    اکثر یوں سو گیا مرا عزم جواں کبھی کبھی

    کچھ واقعات زندگی کچھ حادثات دل سے بھی

    دلچسپ ہو گئی ہے مری داستاں کبھی کبھی

    گریہ کے لطف سے نہ میں محروم ہو سکا کبھی

    انصاف میرا یوں ہوا تیرے یہاں کبھی کبھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے