Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی کبھی

سجاد ظہیر

کبھی کبھی

سجاد ظہیر

MORE BYسجاد ظہیر

    کبھی کبھی بے حد ڈر لگتا ہے

    کہ دوستی کے سب روپہلے رشتے

    پیار کے سارے سنہرے بندھن

    سوکھی ٹہنیوں کی طرح

    چٹخ کر ٹوٹ نہ جائیں

    آنکھیں کھلیں، بند ہوں دیکھیں

    لیکن باتیں کرنا چھوڑ دیں

    ہاتھ کام کریں

    انگلیاں دنیا بھر کے قضیے لکھیں

    مگر پھول جیسے بچوں کے

    ڈگمگاتے چھوٹے چھوٹے پیروں کو

    سہارا دینا بھول جائیں

    اور سہانی شبنمی راتوں میں

    جب روشنیاں گل ہو جائیں

    تارے موتیا چمیلی کی طرح مہکیں

    پریت کی ریت

    نبھائی نہ جائے

    دلوں میں کٹھورتا گھر کر لے

    من کے چنچل سوتے سوکھ جائیں

    یہی موت ہے!

    اس دوسری سے

    بہت زیادہ بری

    جس پر سب آنسو بہاتے ہیں

    ارتھی اٹھتی ہے

    چتا سلگتی ہے

    قبروں پر پھول چڑھائے جاتے ہیں

    چراغ جلتے ہیں

    لیکن یہ، یہ تو

    تنہائی کے بھیانک مقبرے ہیں

    دائمی قید ہے

    جس کے گول گنبد سے

    اپنی چیخوں کی بھی

    بازگشت نہیں آتی

    کبھی کبھی بے حد ڈر لگتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : aazaadii ke baad delhi men urdu nazm (Pg. 155)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے