Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی سوچا بھی ہے تم نے

مینا خان

کبھی سوچا بھی ہے تم نے

مینا خان

MORE BYمینا خان

    کبھی سوچا بھی ہے تم نے

    تمہاری ذات کے اندر

    اس ایک احساس کے اندر

    تمہاری روح سے ہو کر

    تمہاری نبض میں

    دھڑکن میں

    ان آتی جاتی سانسوں میں

    کبھی مدھم ہواؤں میں

    کبھی سنسان رستوں میں

    کوئی جگنو چمکتا ہے

    اور اس کی روشنی میں تم

    اچانک کھو سے جاتے ہو

    کبھی خوشبو کی صورت میں

    رگ جاں میں

    شہ رگ میں

    وہ یوں تحلیل ہوتا ہے

    نظر کچھ بھی نہیں آتا

    مگر جب کورے کاغذ پر

    قلم کو ہاتھ میں لے کر

    غزل کہنے کو ہوتے ہو

    تو وہ مانوس سی خوشبو

    تمہارے گرد ایک ہالہ بناتی ہے

    مقدس دائرے میں قید کرتی ہے

    تو وہ الفاظ کو کاغذ پہ

    موتی سے چمکتے ہیں

    اسی مانوس سی خوشبو سے

    جانے کیوں مہکتے ہیں

    تمہارے ذہن اور دل میں

    سکوں سا پھیل جاتا ہے

    مگر تم کب یہ سمجھو گے

    معطر کر رہی ہے جو

    تمہاری روح میں بس کر

    وہ تم میں ضم ہوئی ہے جو

    تمہیں میں رہنا چاہتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے