Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبوتر اور کوے کی ہوئی لڑائی

ضیا اللہ محسن

کبوتر اور کوے کی ہوئی لڑائی

ضیا اللہ محسن

MORE BYضیا اللہ محسن

    دور کہیں دریا کے کنارے

    رہتے تھے دو دوست پیارے

    ایک تھا کوا ایک کبوتر

    کھاتے پیتے تھے وہ مل کر

    اک دن ان کی شامت آئی

    دونوں میں ہوئی خوب لڑائی

    پہلے اپنے منہ کو کھولا

    پھر غصے سے کبوتر بولا

    کوے ہوتے ہیں کنجوس

    کالے بھدے اور منحوس

    کاں کاں شور مچاتے ہیں

    سارا دن سر کھاتے ہیں

    شور سے میں تو ڈرتا ہوں

    اور بس گوں گوں کرتا ہوں

    مجھ کو اپنے حسن پہ ناز

    اونچی ہے میری پرواز

    کالے ہو کلوٹے ہو

    تم تو بھینس کے کٹے ہو

    بات یہ سن کر کوا بولا

    تو نے میری ذات کو تولا

    لے اب میری باری ہے

    جانتی دنیا ساری ہے

    تو بزدل ہے اور ڈرپوک

    بات کہوں گا میں دو ٹوک

    جب کوئی بلی آتی ہے

    جاں تیری تب جاتی ہے

    کانپتا ہے تھراتا ہے

    ڈر کر ہی مر جاتا ہے

    لوگوں کا یہ کہنا ہے

    کوا بہت سیانا ہے

    اتنے میں اک لومڑ آیا

    پیڑ کے نیچے آ کر بولا

    لڑتے ہو کچھ شرم کرو

    لہجے اپنے نرم کرو

    اللہ اللہ کیا کرو

    اس کا نام ہی لیا کرو

    میں تم کو سمجھاتا ہوں

    پھر سے دوست بناتا ہوں

    جلدی سے تم نیچے آؤ

    آ کر مجھ سے ہاتھ ملاؤ

    دونوں پیڑ سے نیچے آئے

    لڑنے سے پر باز نہ آئے

    موت تھی ان کے سر پر آئی

    لومڑ نے اک جست لگائی

    گردن سے دونوں کو پکڑا

    اور اپنے پنجوں میں جکڑا

    دعوت اس نے خوب اڑائی

    اپنے پیٹ کی آگ بجھائی

    باری باری ان کو کھایا

    دونوں کو اک سبق سکھایا

    لڑنا بچو کام برا ہے

    لڑنے کا انجام برا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے