Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچی بستی

جاوید اختر

کچی بستی

جاوید اختر

MORE BYجاوید اختر

    گلیاں

    اور گلیوں میں گلیاں

    چھوٹے گھر

    نیچے دروازے

    ٹاٹ کے پردے

    میلی بد رنگی دیواریں

    دیواروں سے سر ٹکراتی

    کوئی گالی

    گلیوں کے سینے پر بہتی

    گندی نالی

    گلیوں کے ماتھے پر بہتا

    آوازوں کا گندہ نالا

    آوازوں کی بھیڑ بہت ہے

    انسانوں کی بھیڑ بہت ہے

    کڑوے اور کسیلے چہرے

    بد حالی کے زہر سے ہیں زہریلے چہرے

    بیماری سے پیلے چہرے

    مرتے چہرے

    ہارے چہرے

    بے بس اور بے چارے چہرے

    سارے چہرے

    ایک پہاڑی کچرے کی

    اور اس پر پھرتے

    آوارہ کتوں سے بچے

    اپنا بچپن ڈھونڈ رہے ہیں

    دن ڈھلتا ہے

    اس بستی میں رہنے والے

    اوروں کی جنت کو اپنی محنت دے کر

    اپنے جہنم کی جانب

    اب تھکے ہوئے

    جھنجھلائے ہوئے سے

    لوٹ رہے ہیں

    ایک گلی میں

    زنگ لگے پیپے رکھے ہیں

    کچی دارو مہک رہی ہے

    آج سویرے سے

    بستی میں

    قتل و خوں کا

    چاقو زنی کا

    کوئی قصہ نہیں ہوا ہے

    خیر

    ابھی تو شام ہے

    پوری رات پڑی ہے

    یوں لگتا ہے

    ساری بستی

    جیسے اک دکھتا پھوڑا ہے

    یوں لگتا ہے

    ساری بستی

    جیسے ہے اک جلتا کڑھاؤ

    یوں لگتا ہے

    جیسے خدا نکڑ پر بیٹھا

    ٹوٹے پھوٹے انساں

    اونے پونے داموں

    بیچ رہا ہے!

    مأخذ :
    • کتاب : LAVA (Pg. 95)
    • Author : Javed Akhtar
    • مطبع : Rajkamal Parakashan Pvt. Ltd (2012)
    • اشاعت : 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے