Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچی اینٹوں کے پل

غیاث متین

کچی اینٹوں کے پل

غیاث متین

MORE BYغیاث متین

    ہر پتھر میں چھپی ہوئی اک موت ہے جو سوچ رہی ہے

    سورج کے آئینے میں جو شکل بھی ہے

    وہ اندھی کالی

    دیواروں سے چپکی ہیں ٹوٹی پرچھائیں

    کچی اینٹوں کے پل بنتے ہیں دن میں

    راتوں میں پانی پر چلتے ہیں سب لوگ

    سارے پربت

    ساگر پی کر آئے ہیں

    تم بونوں کی بستی میں بھی چھوٹے ہو

    اپنے سائے سے ڈر کر کہتی ہیں فصلیں

    سانپ اگاؤ

    جتنے بھی مینڈک ہیں ان کو باہر بھیجو

    اپنی اپنی قبر سے اٹھ کر

    راتوں میں کیوں

    کتبے لوگ مٹا دیتے ہیں

    سارے کاغذ پر

    کتنی ہی تصویریں ہیں

    رات پگھلتے سورج کا منہ دیکھ رہی ہے

    اب سو جاؤ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے