نقاہت کے مارے برا حال تھا
پھر بھی بستر سے اٹھ کر
بڑے پیار سے اس نے مجھ کو بلایا
مرے سر پہ شفقت بھرا ہاتھ پھیرا
نہایت حلیمی سے مجھ کو کہا
سنو میرے بچے
تمہیں آج میں
اپنے پچپن برس دے رہا ہوں
اگر ہو سکے تو
کبھی ان کی قیمت چکانا
مری قبر پر تھوک جانا
بس اتنا کہا اور وہ مر گیا
اور میں
اس کے برسوں کی قیمت کو
منہ میں چھپائے
اسے ڈھونڈتا ہوں
کہاں دفن ہے وہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.