Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہانی بس اتنی سی تھی

مریم تسلیم کیانی

کہانی بس اتنی سی تھی

مریم تسلیم کیانی

MORE BYمریم تسلیم کیانی

    کہانی تو میری کچھ تھی ہی نہیں

    کہ میری یہ زندگی تو میری تھی ہی نہیں

    یہ تو بس آتے جاتے لوگوں کی راہداری تھی

    یا ایک بس اسٹاپ تھا

    جہاں کچھ دیر کو لوگ آتے تھے

    اور چلے جاتے تھے

    جیسے ایک ہوٹل تھا جہاں کچھ دیر کے لیے لوگ ٹھہرتے تھے

    اور میں ان کو اپنی کہانی میں کچھ دیر کردار رکھتی تھی

    کہانی میری تھی ہی کیا

    میرا اپنا کردار تو سب میں بٹا ہوا تھا

    جو دکھائی کسی کو نہ دیتا تھا

    میں اپنی زندگی کی کہانی میں ہی خود

    ایک کردار کو جنم دیتی تھی

    ایک کردار کو مارتی تھی

    میری کہانی بھی کتنی عجیب تھی

    کہ اس میں اصل اور خالص کچھ تھا ہی نہیں

    ایک گھڑی ہوئی نقلی اور بناوٹی زندگی

    کے علاوہ

    کہانی تو بس اتنی سی تھی

    کہ کہانی کچھ تھی ہی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے