Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہانی نہیں تھی

عنبرین صلاح الدین

کہانی نہیں تھی

عنبرین صلاح الدین

MORE BYعنبرین صلاح الدین

    ہر اک رات کے آخری اور پہلے پڑاؤ میں تیری سنائی ہوئی ہر کہانی پڑی ہے

    کہانی سے سانسیں بندھی ہیں

    کہانی میں جنگل سمندر پہاڑ اور صحرا بھرے ہیں

    کسی دوسری آنکھ میں تیرے لفظوں کے بوجھل بہاؤ کے دھندلے کنارے جڑے ہیں

    یہی دھند اک رات کو دوسری رات سے

    اور راتوں کو آنکھوں سے

    آنکھوں کو سانسوں سے

    سانسیں کہانی سے جوڑے ہوئے تھی

    کہانی میں کتنے الاؤ جلے

    اور تجھے کتنی روشن جبینوں کا نقشہ بنانا پڑا

    اب کہاں یاد تجھ کو

    ترے سامنے سے بھلا کتنے منظر سرکتے گئے اور کتنے رکے

    یہ تجھے کب خبر تھی

    تجھے تو کہانی بنانی تھی

    جس میں بہادر نڈر شاہ زادے

    سفر سے سرفراز لوٹیں

    تو ان میں سے ہر ایک کو شاہ زادی ملے

    سلطنت اور ہیرے جواہر ملیں

    مگر تو یہ بھولی ہوئی تھی

    کہانی کا حصہ تو تھی

    پر کہانی کی رانی نہیں تھی

    کہیں شہر زاد اس جہاں میں کسی نے کہانی تری یوں سنانی نہیں تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے