Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہانی

MORE BYنسیم انصاری

    اک دن اس نے میرے دل کے دروازے پر دستک دی تھی

    اور مرے خوابوں کی دنیا میں ارمانوں کا جشن ہوا تھا

    کلیاں مہکیں پھول کھلے تھے

    ہر سو خوشبو پھیل گئی تھی

    اس کو دیکھا دیکھ کے سوچا

    اس جیسا اس دنیا میں شاید کوئی اور نہ ہوگا

    ایسا پیکر ایسا چہرہ کب دیکھا تھا میں نے

    مرمر کی اک مورت کو چلتے پھرتے دیکھ لیا تھا

    کتنے سمندر پوشیدہ تھے آنکھوں کی گہرائی میں

    کتنی بہاریں کھیل رہی تھیں اس کے حسیں رخساروں پر

    اک دن میں نے

    اس کے دل کے دروازے پر دستک دی تھی

    پیار ہوا تھا

    کلیاں چٹکیں پھول کھلے تھے

    ہر سو خوشبو پھیل گئی تھی

    اک دن اس کے دروازے پر شہنائی بجی تھی

    انجان نگر کا اک شہزادہ زرتار قبا میں آیا تھا

    اس کو لے کر دور گیا انجان نگر کا شہزادہ

    اک دن میں نے اس کو دیکھا

    ویرانی کے منظر تھے اب خشک سمندر آنکھوں میں

    اور خزاں کا رقص تھا اس کے سوکھے ہوئے رخساروں پر

    لوگوں سے احوال سنا

    انجان نگر کا شہزادہ

    اس کو تنہا چھوڑ گیا تھا!

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے