کہانی سنانے کا موسم نہیں ہے
کبھی سردیوں کی خنک اور تیرہ شبوں میں
لحافوں میں گھس کر
سنی تھی کہانی
کہانی سناتے تھے بوڑھے
جنھوں نے زمانوں سے ان کی کہانی سنی تھی
کہانی زمانوں سے بنتی ہے اے جاں
مگر اب زمانے زمانوں سے ٹھہرے ہوئے ہیں
کہانی سنانے کی صورت نہیں ہے
کہانی سنائیں تو کیسے
کہانی سنانے کا موسم نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.