Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہانی

رابعہ بصری

کہانی

رابعہ بصری

MORE BYرابعہ بصری

    سنو تم لکھ کے دے دو نا

    کہانی میں کہاں سچ ہے

    کہاں پہ رک کے تم نے غالباً کچھ جھوٹ لکھنا ہے

    کہاں ایسا کوئی اک موڑ آنا ہے

    جہاں چالان ممکن ہے

    کہاں وہ بیش قیمت سا

    سنہری چھوٹا سا ڈبہ جو اپنی دھڑکنوں سے اپنے ہونے کی گواہی دے رہا ہے

    ٹوٹ جانا ہے

    کہاں قاری کو سمجھانا ہے

    دکھ کے اس الاؤ میں جھلستی سی کہانی روک دینا ہی ضروری ہے

    سفر میں رک کے سب کو الوداع کہنے کا لمحہ لازمی ہے

    کہاں تاریخ لکھ کے اس قلم کو جیب میں رکھنا ضروری ہو گیا ہے

    سنو تم یہ بتاؤ نا

    تمہاری طلسماتی سی کہانی میں کوئی کردار تو ہوگا

    جو ذمے دار ہوگا

    کہاں پر مرکزی کردار نے دکھ درد سینے میں چھپانا ہے

    فلک کو بد گماں کر کے

    زمیں کو آسماں ہوتا دکھانا ہے

    ندامت اور ملامت ساتھ رکھنی ہے

    ہر اک ساعت کے سارے دکھ اٹھانے ہیں

    نبھانے ہیں

    بتانا ہے

    محبت زندگی کا استعارہ ہے

    محبت رات کا پہلا ستارہ ہے

    یا

    دکھ کا آخری کوئی کنارہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے