Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں اور ہی چلنا ہوگا

انور ندیم

کہیں اور ہی چلنا ہوگا

انور ندیم

MORE BYانور ندیم

    میرے گیتوں میں محبت نے جلائے ہیں چراغ

    اور یہاں ظلمت زردار کے گھیرے ہیں تمام

    سب کے ہونٹوں پہ ہوس ناک امیدوں کی برات

    کوئی لیتا نہیں الفت بھرے گیتوں کا سلام

    اے مرے گیت! کہیں اور ہی چلنا ہوگا

    تجھ کو معلوم نہیں آدم و حوا کی زمیں

    اپنے ناسور کو پردے میں چھپانے کے لیے

    گل کئے دیتی ہے افکار کے معصوم چراغ

    ہر نفس اپنے گریبان پہ رکھتی ہے نظر

    جس میں اک تار بھی باقی نہیں پردے کے لیے

    اے مرے گیت! کہیں اور ہی چلنا ہوگا

    آ کہیں اور کسی دیش کو ڈھونڈیں چل کر

    ہو جہاں بھوک نہ افکار کے پردوں پہ محیط

    وقت ڈالے نہ جہاں قید میں فکروں کا جمال

    پیار کے بول کو اپنائے جہاں ساری زمیں

    آ اسی دیش میں پھیلاؤں ترے پیار کا نور

    اے مرے گیت! کہیں اور ہی چلنا ہوگا

    یہ بھی ممکن ہے کہ جھولی میں عمل کی اک روز

    یاس کی خاک ہو اور دور ہو اپنی منزل

    آرزوؤں کا کوئی دیش نہ مل پائے اگر

    میرے سینے میں اتر جا کہ یہاں کوئی نہیں

    جو ترے نور کو پیغام کو سمجھے آ کر

    اے مرے گیت کہیں اور ہی چلنا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے