Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں کچھ جل رہا ہے

تبسم فاطمہ

کہیں کچھ جل رہا ہے

تبسم فاطمہ

MORE BYتبسم فاطمہ

    جب پرندے لہولہان ہو کر آسمان سے گر رہے تھے

    میں پانی کے قطرے سے موتی چن رہی تھی

    جب کبوتروں کے غول غائب تھے

    آسمان پر شمشیریں چمک رہی تھیں

    میں بادلوں کو بوسہ دے رہی تھی

    آسمانی بخشش نے میرے کورے کینواس پر

    لکھ دی ایک نظم

    وہاں ساحلوں پر اڑتے ہوئے پرندے تھے

    بارش تھی

    اور کبوتروں کے غول

    آسمان کا رنگ نیلا تھا

    پریاں کوہ قاف سے دعائیں لے کر لوٹی تھیں

    موت کی سرحدوں سے الگ

    جب بچوں کی لوریوں میں

    خوف کی موسیقی شامل ہو رہی تھی

    میں ایک اچھے دن کی نظم

    پریوں کی کہانی کے ساتھ

    ان بچوں کو سنانا چاہتی تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے