Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں سے تم مجھے آواز دیتی ہو

تابش کمال

کہیں سے تم مجھے آواز دیتی ہو

تابش کمال

MORE BYتابش کمال

    غبار شام کے بے عکس منظر میں ہوا کی سائیں سائیں

    پنچھیوں کو ہانکتی ہے

    دور چرواہے کی بنسی میں ملن رس کا سریلا ذائقہ ہے،

    رات رستے میں

    کہاں سے تم مجھے آواز دیتی ہو!

    مسلسل آہٹیں میری سماعت ہی نہ لے جائیں

    بچا رکھے ہوئے آنسو کی بینائی ٹپکتی ہے

    انہیں لفظوں کی لو میں رات کٹتی ہے جنہیں آنکھوں نے تصویر

    شب وعدہ کی سنگینی روایت ہے

    مرے امروز کے چولھے میں بھی اب تک وہی ایندھن

    بھڑکتا ہے

    اگر آواز روایت ہوں

    اگر آواز دیتی ہو

    تو آؤ صبح کے ساحل کو چلتے ہیں

    لہو میں کسمساتے قہقہے ہونٹوں تک آنے دو

    مجھے بھی مسکرانے دو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے