کہتے ہیں
کہتے ہیں
ایک بوڑھی ماں کے بیٹے کی دریا میں
غرق ہوئی ایک برات
پانی کے شہر سے زندہ لوٹ کے آئی
اور بوڑھی ماں کی آنکھوں کو جیسے
اک نئی روشنی مل گئی
تم کیوں بے صبری سے تلملا رہے ہو
گزر جانے دو اتنے سال
جتنے برس روتے روتے بوڑھی ماں نے کاٹے تھے
سارے دولہے دریاؤں سے ہار پہنے سج دھج کے باہر آئیں گے
ان اللہ مع الصابرین
لیکن پہلے اتنا تو بتا دو
تم کو خدا کچھ یاد بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.