لرز لرز کر دمک رہے ہیں
مگر جب آئے گا دن کا چیتا
اور ان ستاروں کا وقت بیتا
تو آسمان کے نکیلے جگنو
بنیں گے پل میں ڈھلکتے آنسو
سحر کے پردے میں جا چھپیں گے
میں اور تو آج ہیں اکٹھے
سنا رہی ہے تری جوانی
مجھے مرے عشق کی کہانی
مگر ہے اک خوف سا فضا میں
ہے ایک لرزش سی اس ہوا میں
ستارے اب ٹمٹما رہے ہیں
خزاں کے آثار چھا رہے ہیں
مجھے یہ محسوس ہو رہا ہے
کہ اب ستاروں کا وقت بیتا
بس اب تو آئے گا دن کا چیتا
اب آسمان کے نکیلے جگنو
یہ دست انجم کے پیارے آہو
سحر کے پردے میں جا چھپیں گے
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 20)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.