Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کل آج اور کل

آدتیہ پنت ناقد

کل آج اور کل

آدتیہ پنت ناقد

MORE BYآدتیہ پنت ناقد

    اپنے مستقبل و ماضی کی فقط سوچ سے تو

    ارے نادان کسی طرح پریشان نہ ہو

    حال ہی تیرا وجود اور تیری پونجی ہے

    خرچ کر اس کو کھلے ہاتھ پشیمان نہ ہو

    مانا سننے میں سنانے میں بھلی لگتی ہیں

    یا کتابوں میں پڑھی جاتی ہیں ایسی باتیں

    پر حقیقت میں پرے ہوتی ہیں سچائی سے

    صرف اک فلسفہ ہی رہتی ہیں ایسی باتیں

    اپنی یہ زندگی جس موڑ پہ ہے آج کھڑی

    راہ اس کی تھے دکھاتے وہ گزشتہ لمحے

    تجربے جن سے یہ جینے کا سلیقہ سیکھو

    ہیں تمہیں سونپ کے جاتے وہ گزشتہ لمحے

    پھر بھی کہتے ہو کہ ماضی کی سیہ رات کہیں

    حال کی دھوپ سنہری کو نہ ڈسنے پائے

    بیتی یادوں نے بچھائے ہیں جو کچھ جال یہاں

    ان سے بچنا ہے تمہیں پاؤں نہ پھنسنے پائے

    اور پھر رکھے قدم تم نے جو ان راہوں پر

    منزلیں ان کی اسی وقت کا ہے دوجا چھور

    کل اگر اک ہے پتنگ آج بنے اس کی ڈور

    ہے اثر کل کا وقت حال پہ ایسا پر زور

    پھر بھی کہتے ہو کہ بس حال ہی کی پروا کرو

    وقت آئندہ محض خواب ہوا کرتا ہے

    آج دریا ہے جو حلقے سے بہا کرتا ہے

    کل کے اس بحر میں گرداب ہوا کرتا ہے

    ہے حقیقت تو یہی کہتے ہو تم حال جسے

    کیا تھا کل تک نہیں آئندہ وقت کا ہی قیاس

    وقت کے چلتے رہے گر یہ سلاسل یوں ہی

    اوڑھ لے گا وہی کل دیکھنا ماضی کا لباس

    مأخذ :
    • کتاب : Word File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے