Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کل اور آج

بیتاب علی پوری

کل اور آج

بیتاب علی پوری

MORE BYبیتاب علی پوری

    وقت تھا جب کوئی بھی بستا نہ تھا

    لکھنا پڑھنا تب بھی کچھ سستا نہ تھا

    ایک تختی تھی قلم تھا اور دوات

    اس سے زیادہ تھی کہاں کوئی بھی بات

    قاعدہ ہم کو ملا پڑھنے کو تب

    دیکھتے پڑھتے تھے رٹتے اس کو سب

    مل کے سب گنتی پہاڑے بولتے

    بات کرنے سے ہی پہلے تولتے

    تب کہاں گنتی کا ہم کو گیان تھا

    پڑھنا لکھنا کس قدر آسان تھا

    پانچویں تک چند کتابیں تھیں حضور

    ہم چلے جاتے اٹھا کر دور دور

    آج پہلی دوسری ہو نرسری

    یہ کتابیں ہم پہ کرتیں گھڑ چڑھی

    بوجھ سے دبتے چلے جاتے ہیں ہم

    ہے یہ ممکن ان سے نکلے اپنا دم

    کوئی بتلائے کہ شکشا ہے کہیں

    سچ تو یہ ہے کہ بتا سکتے نہیں

    گھر پہ یہ ماں باپ پر اک قرض ہے

    بچے گھر سے پڑھ کے جائیں فرض ہے

    کاش کوئی اس طرف بھی دیکھ لے

    تب کہیں شکشا نئی ہم کو بھی دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے