ننھے منے معصوم بچو
آنے والے کل کو سنوارو
جو کچھ اس دنیا سے پایا تم نے
اس سے اچھا دے کر جاؤ
ننھے منے معصوم بچو
دھیان لگاؤ لکھنے پڑھنے میں
پڑھ لکھ کر اچھے سچے بچو
اپنے کل کو سنوارو
آج اگر اندھیارا ہے
اس سے مت گھبرانا تم
آنے والے کل کے لئے
کچھ کام نیا کر جانا تم
پھول کھلاؤ دامن کے ہر سو
خوشبو بکھیرو پیار کی ہر سو
ننھے منے معصوم بچو
آنے والے کل کو سنوارو
دنیا ہر ایک موڑ پہ
امتحاں لے گی تم سے
دنیا تم کو سب کچھ دے گی
دھن دولت شہرت دے گی
اور اگر کمزور ہوئے تم
سب کچھ تم سے چھین بھی لے گی
کمزوروں کے تم کام بھی آنا
ظالم سے لیکن ڈر مت جانا
حق کے لئے تم جینا سیکھو
حق کے لئے تم مر بھی جانا
ایسا ایک تم بستہ بناؤ
سب دھرموں کی کتابیں جس میں سجاؤ
رام کو سمجھو پیغمبر کو مانو
سب دھرموں کو اپنا جانو
یہ دھرتی جو تم نے پائی
یہ دھرتی ہے امن کی دھرتی
باپو کی اور نہرو کی دھرتی
کرشن کی اور صوفیوں کی دھرتی
ننھے منے معصوم بچوں
اس دھرتی کو سورگ بناؤ
آج یہاں گر ہے اندھیرا
کل جگ میں اجیارا ہوگا
آنے والا کل ہے تمہارا
آنے والے کل کو سنوارو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.