Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کل ہی کی بات نہیں ہوتی

روبینہ فیصل

کل ہی کی بات نہیں ہوتی

روبینہ فیصل

MORE BYروبینہ فیصل

    دہلیز پر جو خواب ٹوٹا ہے

    وہ کل کا تو نہیں تھا

    وہ تو نہ جانے کتنے سالوں سے

    نانیوں دادیوں نے الھڑ آنکھوں میں جگا رکھا تھا

    یہ جو دیوار پر لگی تصویر اچانک دھڑام سے نیچے گر گئی ہے

    یہ کل ہی تو نہیں ٹانگی گئی تھی

    یہ تو اس آئینے میں سالوں سے نظر آ رہی تھی جو لڑکیاں تکیے کے نیچے

    اس امید پر رکھ کر سوتی تھیں کہ

    اس رات کے خواب میں ان کے دولہا کی شبیہ ابھرے گی

    یہ جو تصویر گر کر ٹوٹ گئی ہے یہ صدیوں کی شبیہ کو بھی توڑ گئی ہے

    یہ جو کل دیکھتے ہی دیکھتے آسمان پر ایک بادل کا رنگ کالا سیاہ پڑ گیا تھا

    یہ بادل صرف کل ہی تو نہیں آسمان پر آیا تھا

    یہ کالج کے آسمان پر نیلے رنگ میں نہ جانے کتنے سالوں سے رکا ہوا تھا

    یہ جو کل محبت اور اعتماد کی تحریر دیکھتے ہی دیکھتے کاغذ سے غائب ہو گئی

    وہ صرف کل ہی تو نہیں لکھی گئی تھی

    نہ جانے کب سے محبت کی کہانیاں لکھنے والے اسے صفحات پر اتار رہے تھے

    کل جو میرے دروازے کے سامنے کھڑی سڑک یکایک کہیں اور مڑ گئی

    اور پھر نظروں سے اوجھل ہو گئی یہ سانحہ صرف کل کا تو نہیں

    اس سڑک نے تو سالوں سے راستہ بدلنے اور غائب ہونے کی ٹھان رکھی تھی

    خواب تصویر تحریر بادل اور سڑک ان کے ٹوٹنے اور بدلنے کی بات

    کل ہی کی بات نہیں ہوتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے