Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کل والوں کے لیے

انور سین رائے

کل والوں کے لیے

انور سین رائے

MORE BYانور سین رائے

    ہمیں ان سے ملنا ہے

    جو کل کے ہیں

    ہمارے پاس وہ کل ہیں

    اور ان کے درمیان ہے

    معدوم ایک آج

    جس کا رقبہ ایک صفر پر محیط ہے

    اس صفر میں ہے ایک دنیا

    جو کل سے آئی ہے

    اور کل کی طرف جا رہی ہے

    ہم اس کل پر ایک قالین بچھاتے

    جو جہنم میں چلنے کا مشورہ دیتی ہے

    میں اس سے پوچھتا ہوں

    کیا اس نے ویزا لگوا لیا ہے

    میرا پاسپورٹ ری نیو ہونے گیا ہے

    اگر میرے پاس

    حکام کی جدید کنیزوں کے لیے

    نا مناسب نہ سمجھے جانے والے تحفے ہوئے

    تو میں پاسپورٹ کے بغیر بھی

    اس کے ساتھ جانے کے لیے

    کشتی میں سوار کر دیا گیا

    اور کشتی پر پانی کا کیا ادھار ہے

    یہ تو میں بھی نہیں جانتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے