Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کلید‌ نشاط

عرفان شہود

کلید‌ نشاط

عرفان شہود

MORE BYعرفان شہود

    گوشہ نشینی کے چلوں سے پرہیز

    پھیکے زمانے کی تسبیح کے طے شدہ سب وظیفوں سے بے لذتی

    کار دنیا کی بے رنگ قوس قزح

    ہانپتی زندگی کے وہی رات دن

    میں نے دفتر سے کچھ روز وقفہ کیا

    اور جنگل کی جانب کا رستہ لیا

    میں تجھے ٹوٹ کے دیکھتا ہوں خدائے زمن

    جھومتی شاخ پہ پھول کھلنے کی رنگینیاں

    پیڑ کی ٹہنیوں پہ فلک سے اترتی ہوئیں بارشیں

    اور بھیگے ہوئے جانور

    بے تحاشا پرندے جو غوطے لگائیں کھلے آسماں میں

    تو جھیلوں کی سب مچھلیاں تیرتی ہیں کھڑے پانیوں میں

    مرے گاؤں کے کھیت میں شارکیں باغ میں کوئلیں

    غار کی تیرگی میں بسیرے ہیں چمگادڑوں کے

    ہرن بد حواسی میں جیون کی خواہش کی تعبیر ہیں

    ریگ زاروں میں بارش نے سبزے کے فرشے کو روشن کیا تو کئی رنگ کی تتلیاں جھاڑیوں سے نمودار ہونے لگیں اور

    آبی دھانوں پہ اک دوسرے کی زباں کو سمجھتے ہوئے طائران فلک کا اخوت بھرا سلسلہ

    زرد مٹی کی دیوار پہ رینگتی یہ سیہ چیونٹیاں

    نیلگوں آسماں پہ مہاجر پرندوں کی سب ٹولیاں

    اور لاوا اگلتی زمیں پہ بھی خیمہ نشیں ہیں کئی کیکڑے

    گویا تمثیل کا اک جہاں پیچ در پیچ کھلتا گیا

    میری بے لذتی کسمساتی ہوئی خاک ہونے لگی

    ایسے ارژنگ میں میں تو گوشہ نشیں ہو گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے