Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کلیوں کو چٹکتے دیکھا ہے

ڈاکٹر شاہدہ صدیقی

کلیوں کو چٹکتے دیکھا ہے

ڈاکٹر شاہدہ صدیقی

MORE BYڈاکٹر شاہدہ صدیقی

    کلیوں کو چٹکتے دیکھا ہے

    پھولوں کو مہکتے دیکھا ہے

    بلبل کو چہکتے دیکھا ہے

    کوئل کو کوکتے دیکھا ہے

    صیاد کے آتے ہی گلشن میں

    ہر شے کو سہمتے دیکھا ہے

    بجلی کو تڑپتے دیکھا ہے

    بادل کو گرجتے دیکھا ہے

    موسم کو بدلتے دیکھا ہے

    رنگوں کو پگھلتے دیکھا ہے

    ان موقع پرستوں کی محفل میں

    سازوں کو بدلتے دیکھا ہے

    چہروں کو پلٹتے دیکھا ہے

    نظروں کو جھجھکتے دیکھا ہے

    وعدوں کو مکرتے دیکھا ہے

    اپنوں کو بدلتے دیکھا ہے

    اس مکر و فریب کی دنیا میں

    رشتوں کو سمٹتے دیکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے