کلیوں کو چٹکتے دیکھا ہے
کلیوں کو چٹکتے دیکھا ہے
پھولوں کو مہکتے دیکھا ہے
بلبل کو چہکتے دیکھا ہے
کوئل کو کوکتے دیکھا ہے
صیاد کے آتے ہی گلشن میں
ہر شے کو سہمتے دیکھا ہے
بجلی کو تڑپتے دیکھا ہے
بادل کو گرجتے دیکھا ہے
موسم کو بدلتے دیکھا ہے
رنگوں کو پگھلتے دیکھا ہے
ان موقع پرستوں کی محفل میں
سازوں کو بدلتے دیکھا ہے
چہروں کو پلٹتے دیکھا ہے
نظروں کو جھجھکتے دیکھا ہے
وعدوں کو مکرتے دیکھا ہے
اپنوں کو بدلتے دیکھا ہے
اس مکر و فریب کی دنیا میں
رشتوں کو سمٹتے دیکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.