تمہیں بھی معلوم ہے مجھے بھی
کہ پاس میرے تو کچھ نہیں ہے
جو زر پرستی کے اس جہاں میں
مجھے بھی کچھ معتبر بنا دے
نہ قیمتی ہے لباس میرا
نہ مال و دولت زر و جواہر
کہ جن میں تم کو شریک کر لوں
مری تو دولت عجیب سی ہے
مری متاع جہاں میں تم کو
بہت سی رسوائیاں ملیں گی
وفا کے آنسو گماں کی خوشیاں
جنوں کی دانائیاں ملیں گی
مٹھاس میں تلخیاں ملیں گی
قلم کی سچائیاں ملیں گی
خلوص جذبات کی لگن کی
اتھاہ گہرائیاں ملیں گی
مری تو دولت عجیب سی ہے
اگر کہو تو شریک کر لوں
تمہیں بھی اپنی متاع دل میں
کہ پاس میرے تو کچھ نہیں ہے
- کتاب : Ishq ki taqveem me.n (Pg. 81)
- Author : HARIS KHALEEQ
- مطبع : Hoori Nurani, Maktaba Daniyal, Victoria Chaimber 2 (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.