Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کنس

MORE BYبمل کرشن اشک

    اس کو یوں لگتا تھا جیسے کچھ نہ کچھ کل ہو رہے گا

    جب وہ مڑ کر دیکھتا تھا اس کو یوں لگتا تھا جیسے اک بہن کے سات بیٹے اس کا پیچھا کر رہے ہوں

    آئنے میں عکس اس کو صرف گردن تک دکھائی دے رہا تھا

    اس کی پرچھائیں یوں لگتی تھی کہ جیسے روزنوں سے اٹ گئی

    سانس کی آواز جانے کس جگہ گم ہو گئی تھی

    ہر ستارہ جیسے خود کو آنکھ میں دہرا رہا تھا

    جب وہ چاہتا تھا تو اس کے نقش پا مٹی پہ بنتے ہی نہیں تھے

    جیسے اس نے سرخ شعلے ہار میں گونتھے ہوئے ہوں

    جیسے وہ متھرا میں مادر زاد ننگا پھر رہا ہو

    اور اس کو یاد آیا اس کو نارد نے بتایا تھا وہ اپنے باپ کا بیٹا نہیں ہے

    اس کا تنہا فرض اپنے رشتہ داروں پر مظالم توڑنا ہے

    اس کو کیا معلوم تھا جب موت آئے گی تو رشتہ دار بن کر آئے گی

    جب وہ مڑ کر دیکھتا تھا اس کو یوں لگتا تھا جیسے آٹھویں بیٹے کے دست راست میں

    اک گدا ہے جس پہ اس کے نام کے ہجے رقم ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے