Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کپاس کا پھول

قمر جمیل

کپاس کا پھول

قمر جمیل

MORE BYقمر جمیل

    تم مجھے قتل نہ کرو

    میں خود کئی ٹکڑوں میں بٹ جاؤں گا

    میرا ایک ٹکڑا

    کپاس کا پھول بن جائے گا

    اور دوسرا وہ آگ

    جو کپاس کے پھول سے روشن ہوتی ہے

    تم مجھے قتل نہ کرو

    میں خود کئی ٹکڑوں میں

    بٹ جاؤں گا

    میرا ایک ٹکڑا

    دریا بن جائے گا اور دوسرا

    وہ چاند جو اس دریا میں ڈوب جاتا ہے

    ہاں مجھے قتل نہ کرو

    کیونکہ میں اپنی شہادت کی

    گواہی دینے کے لیے دوبارہ

    پیدا ہو جاؤں گا

    کیا تم نہیں دیکھتے کہ سورج

    دوبارہ نکل آتا ہے

    چاند دوبارہ طلوع ہو جاتا ہے

    اور کپاس کا پھول دوبارہ کھل جاتا ہے

    اور عبادت گاہوں میں آگ

    دوبارہ روشن ہو جاتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : chahaar khvaab (Pg. 148)
    • Author : qamar jameel

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے