جو مزہ چاہت میں ہے
حاصل میں اس کو ڈھونڈھنا بے کار ہے
ہو کہاں تم کس جہاں میں
کیوں مجھے معلوم ہو؟
دھند میں ہو خواب میں
یا آسماں کی قوس میں
یا موج کی گردش میں ہو
تم ہاتھ کی ریکھا کے اندر ہو کہیں
یا دور سناٹوں کے ٹکراؤ سے پیدا
ان سنی آواز کی ریزش میں ہو
چاہے کہیں بھی ہو
مری چاہت کے پھیلے بازوؤں کے
حلقۂ موہوم میں موجود ہو!
لمس میں حدت بہت ہے
اور ستاروں کی چبھن کا بھی مجھے احساس ہے
بند مٹھی میں دبے موتی
کی لذت سے بھی ہوں میں آشنا
پر بیاں کیسے کروں
وہ لطف جو چاہت کی پھیلی باس کی
مدہوش کن ٹھنڈک میں ہے
چاہت کے ہر دم
پھیلتے آفاق کی لرزش میں ہے!!
- کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 73)
- Author : Naseer Ahmed Nasir
- مطبع : Room No.-1,1st Floor, Awan Plaza, Shadman Market, Lahore (Issue No. 4, Jan To Mar.1998)
- اشاعت : Issue No. 4, Jan To Mar.1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.